Followers

Wednesday, January 1, 2020

Reasons of Muslims being in Trouble in Modern Time

Urdu poetry, urdu shayeri, urdu jokes, urdu writing, urdu discuss











( For Medium duration videos about Islamic misconception please click this following Link...).








-------------------------------------------------









ایک خوش خبر ھے مسلمانوں کیلئے 

ایک خوش خبر ھے مسلمانوں کے لئیے 

There is a Good News for Muslims




مسلمانوں کے لئے  آج کل کے مشکلات اور پریشانیوں کے دور میں ،  جب ھر طرف اورھر  ملک میں مسلمانوں پر ظلم ھو رہا ھے  اور مسلمانوں کی بے عزتی ھورھی  ھے  ، اسلام اور مسلمانوں کی تہذیب کو ذلیل کیا جارھا  ھے  اور مسلمانوں کو دنیا سے ختم کرنے اور مٹا دینے کی سازشیں زوروں سے چل رہی ہیں ، اور ان پر ھٹلر کی طرح  سے عمل بھی شروع ہوگیا ہے ، اورھٹلر نے جویھودیوں کا ھا لوکاسٹ  کیا ، اس  سے بھی بڑا ہالوکاسٹ مسلمانوں کا  کر نے کی مکمل تیاریاں ہو رہیں ہیں ، اور مسلمانوں کو کہیں  سے فتح  نہیں مل رہی ، کہیں سے خوش خبری نہیں مل رہی ، ہر مسلمانوں کا دشمن امریکا اور اسرائیل کی آنکھوں کا تارا  بنا ہوا  ہے ،  ایسے دور میں ،  جب ہم ان  نا امید مسلمانوں کو قرآن و حدیث سے خوش خبری سناتے ہیں  کہ  اخیر میں ہم ہی غالب ہونگے ، اور ہم  جب مسلمانوں کو کہتے ہیں کہ صرف  ہمارا دین ہی صحیح ہے اور صرف ہم ہی حق پر ہیں ہمارا الله سچ ہے اور ہمارا راستہ ہی سچ ہے ،  تو مسلمان بےیقینی کی کیفیت میں اسکو سنتے ہیں،   انہی باتوں پر میں ایک دن اپنے دوست سے گفتگو کر رہا تھا تو میرے   دوست نے سوال کیا ، اگر مسلمانوں کا دین سچچا ہے اور اگر ہم   صحیح   راستے پر ہیں تو پھر کیوں ہم ہر جگہ ٹھوکریں کھا رہے ہیں ، اور کیوں ہم دنیا میں سب سے ذلیل اور کمزور ہیں ، کیوں ہم سب سے پیچھے ہیں ، اور پچھلے ٥٠٠ سال میں ہمکو ایک بھی فتح کیوں نہیں ملی ، اور کیوں یہ  غیر مسلم  روز بروز ترّقی کر رہے ہیں ، انکے پاس سائنس ہے ، انکے پاس ٹیکنالوجی ہے ، انکے قدموں میں ساری دنیا پڑی ہے ، کیوں انکے پاس عروج ہے ، کیوں انکے پاس  طاقت ہے ، اور کیوں وہ غالب ہیں اور ہم سچچے ہونے کے باوجود بھی مغلوب و متروک ہیں ، کیوں ہم سے الله روٹھ گیا ہے ، ؟
دنیا میں ہر طرف صرف اور صرف ہماری  ہی  بربادی اور تباہی کی داستان ہے ،  ہمارے ہر گھر میں  ہی بیروزگاری   ہے ،  ہمارا اس جہاں میں  کوئی مددگار نہیں ،  ؟  .
اقوام متحدہ کی تنظیم نے کیوں ہمسے آنکھیں پھیر لیں ھیں 


اور اسکے بر خلاف یہ  غیر مسلم  روز بروز عروج پرجا رہے  ہیں ، انکے پاس پوری دنیا کی طاقت ہے ، انکے پاس سائنس اور ٹیکنالوجی اور علوم جدیدہ ہیں ، وہ پوری دنیا کو کنٹرول کر رہے ہیں ، آسمانوں میں زمین میں انکی   حکومت کا ڈنکا بج رہا ہے ،  اور ہم بربادی کے گڑھے میں پڑے اپنی اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں کے کب ہماری باری  آتی ہے اور کب ہم چوہوں کی طرح مار دیے جاتے ہیں ، ؟  بکریوں اور مرغیوں کی طرح  تقسیم کئے جاتے ہیں اور غلاموں کی طرح حقوق سے محروم کئے جاتے ہیں ،.
کیوں ان غیر مسلموں  کے قبضے میں ساری دنیا ہے اور کیوں یہ ہر چیز پر غالب ہیں ، اور ہم مسلمان ان غیر مسلموں سے ایک دو نہیں بلکہ  ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں سال پیچھے ہو گئے ہیں ،

  اس  سوال نے مجھے بھی کافی پریشان کیا ، 

ایسا نہیں تھا کہ مجھے اس حقیقت کا علم نہیں تھا ، میں بھی کافی سالوں سے یہی کچھ سونچ رہا تھا ، مگر یہ بول کر اپنے دل کو منانے کی کوشش کرتا رہتا کہ یہ سب اس لئے ہے کہ ہم مسلمان اسلام پر عمل نہیں کر رہے ، 
مگر جب میں دیکھتا کہ اب مسلمان پہلے سے بھی زیادہ اسلام پر عمل کر رہے ہیں، اور جوں جوں ہم مسلمان اسلام پر زیادہ عمل کرنے نکلے ہیں ، توں توں ہماری مصیبتیں اور  بڑھتی جا رہیں ہیں ،
ہم پر اب تو مصیبتیں ایسے آرہیں ہیں جیسے تسبیح ٹوٹ جاۓ تو اسکے موتی ایک کے بعد ایک جلدی جلدی نیچے گرنے لگتے ہیں اور ہمیں سمیٹنے کا موقع بھی نہیں ملتا ،
ایک حدیث میں بھی یہی بات صد فی صد ایسی ہی بیان ہوئی ہے ،  اسلئے میں آج کل کی ہماری پریشانیوں کو قیامت کے آثار کہہ کے اپنے دل کو  بہلاتا تھا ،
  
مگر میرا دل مطمئن نہیں ہوتا تھا ، اور میں کافی سالوں تک اس سوال سے کافی پریشان تھا ،
جب میرے دوست نے مجھ سے یہ سوال کیا تب میں اسکے سوال کا جواب دینے میں پرعتماد  نہیں تھا ، میرے پاس سواے اسکے اور کوئی تسلّی بخش جواب نہ تھا جو میں ہمیشہ اپنے آپ کو دیکر چپ کرتا تھا کہ  ہم دین اسلام کی صحیح  پیروی نہیں کر رہے ہیں اور یا یہ کہ یہ سب قیامت کے آثار ہیں، یا الله کی کوئی مصلحت ، یا الله کا غضب ، ماضی میں ہم نے جو کوتاہیاں کی ہیں اسکی سزا وغیرہ ،   مگر میں خود کبھی اس جواب سے مطمئن نہیں تھا .

  ایک دن جب میں  شام کا کھانا  کھا کر عشاء کی نماز بعد   چہل قدمی کے دوران  لوٹ رہا تھا، یه ٢٠١٨ کی بات ھے  ، دراصل میں  دبئی میں پچھلے بیس برس سے قیام پذیر ہوں اور ہمیشہ اسلام اور مسلمانوں  کے بارے سونچتا رہتا ہوں، اسدن بھی میں حسب معمول سونچوں میں گم تھا ، اس دن کی بات مجھے آج تک یاد ہے ، وہ سنے، 


ایک دن جب میں عشاء کی نماز  کے بعد گھر  واپس آ رہا تھا تو حسب معمول ہمیشہ کی طرح سونچ میں  گم تھا اور اسلام اور مسلمانوں کی بیبسی کا ماتم کرتے ہوے  گھر لوٹ رہا تھا کہ الله کے فضل و کمال سے میرے دماغ میں  اچانک سے یہ خیال آیا کہ اگر آج ہم عروج پر ہوتے ، اگر آج ہم چاند  اور تاروں کو فتح کرنے کی ریس میں ہوتے ، اگر آج دنیا ہمارے قدموں کی دھول چاٹ رہی ہوتی ، تو آج یہ غیر مسلم اور مشرک ہمارے دین ، ہمارے اسلام اور ہماری تہذیب و ثقافت کی صداقت کی قسمیں کھاتے پھرتے ، اور ہماری عزت و آبرو بچانے کے لئے اپنی جانیں قربان کرنے میں فخر محسوس کرتے ،  اور ہمارے عروج کو دیکھ کر اور یہ جان کر کہ ہماری ترقی اور کامیابی کی وجہ صرف اور صرف ہمارے الله کا سچچا ہونا ، اور ہمارے دین کا سچچا ہونا ہے ،  تو  یہ آرزو میں مرے جاتے کہ کاش ہم بھی آج مسلمان ہوتے ، اور یہی نہیں بلکہ روز جوق در جوق اسلام قبول کرلیتے اور مسلمان ہوجاتے ، 

اور یوں ساری دنیا ہی مسلمان ہوتی ،
 کوئی غیر مسلم اور مشرک بچتا ہی نہیں ، سب کے سب مسلمان ہو جاتے ،

اور یہی ہو بھی رہا تھا ، انڈونسیہ ، سے لیکر افریقہ کے کونے تک 
سیلون سے   
  لیکر تو روس کے سینٹر تک اسلام اسی طرح پھیلا 
، 
تاشقند ، 
مراقش  سے چین تک اور ملاَسیه سے اسپین تک اسلام اسی طرح پھیلا ،    تلوار کی نوک پر کسی کو مسلمان نہیں بنایا گیا، یہ اسلام میں جائز ہی  نہیں ہے ، یہ بات تو اسلام سے جلنے والے لوگوں نے پھیلائی ہے.






میرے دماغ میں اچانک جو خیال آیا وہ یہ تھا ، اسکے ساتھ ساتھ جو خیالات کا سلسلہ آتا رہا وہ یہ تھا  کے اگر ایسا ہوتا تو سب مسلمان ہوتے ، ہماری ترّقی ، ہمارے عروج اور ہماری برتری کو دیکھ کر اسلام قبول کرنا  تو  کوئی بڑا کام  نہیں ہے ، آج مسلمان  غیر مسلموں  کے عروج کو دیکھ کر انکے خلاف اخلاق و عقل مذہب کو اپنانے میں آر محسوس نہیں کر رہے ہیں ، تو ہمارے عقل و ادب کے مطابق دین کو قبول کرنے میں  غیر مسلموں  کو کیا آر تھی بھلا ، اسلئے آج تمام دنیا مسلمان ہوتی ، یہ تو ماضی میں ہمارے بادشاہوں کی کم علمی اور ہمارے دین کے علما کی کاہلی تھی کے اسلام  کو پھہلانے  میں سستی کی گئی ، جسکی سزا بھی الله ہمیں آج دے رہا ہے  ، اور اسکی ایک دوسری مصلحت بھی اسمیں پوشیدہ ہے ، جسکی بات آج میں کرنے والا ہوں ، اور مجھے جو اچانک چلتے چلتے خیال آیا وہ یہی مصلحت کے بارے میں تھا ، جسکی وجہ سے مجھے میرے سوال کا تسلّی بخش  جواب بھی ملا ، میرے دوست کے سوال کا جواب بھی ملا ، اور میں پوری طرح مطمئن بھی ہوا .
اور 
وہ جواب میں آپ سب لوگوں کو بتانے کے لئے میں نے آج یہ مضمون لکھا ہے . میرے اس خیال نے ایک نہیں کئی سوالات کے جوابات مجھے دے دیے . 

وہ کیا جواب تھا ، وہ کیا خیال تھا جو میرے دماغ میں اچانک آیا جب میں   شام کا کھانا کھانے   کے بعد گھر لوٹ رہا تھا ،

وہ خیال یہ تھا کہ ، اگر ایسا ہوتا کے آج ہم مسلمان عروج پر ہوتے تو غیر مسلم  تو اسلام قبول کرکے سب کے سب آھستہ آھستہ آج سب مسلمان ہوگئے ہوتے ، 

مگر انکا اس طرح اسلام قبول کرنا عقل اور منطق کے خلاف ہوتا ، الله نے جو عقل انسان کو دی ہے اسکا تقاضا یہ ہے کہ انسان اپنے دماغ سے سونچ سمجھ کے عقل وہ شعور کا استمال کرکے فیصلے کرے ، با حوش و حواس ہو ، اور   
 کسی   اثر کے تحت  یا کسی مجبوری میں ایسے فیصلے نہ کرے ، 
الله چاہتا ہے کہ انسان اپنی پوری مرضی سے اور اپنی پوری آزاد فکری سے اسلام کو قبول کرے ،
جب الله نے انسان کو پیدا کیا اور اسکو سب مخلوقات سے افضل بنانے کی بات کہی تو شیطان کو  برا  لگا اور اسنے انسان ہی کی وجہ سے  الله کی نافرمانی کی، اور جب الله نے شیطان کو نکل جا نے کیلئے کہا تو اسنے انسان سے بدلہ لینے کے لئے الله سے انسان کو گمراہ کرنے کی مھلّت مانگی جو اسکو دی گئی .  
کیونکے شیطان نے الله کو چیلنج کیا تھا کہ میں تیرے بندوں کو گمراہ کرونگا اور مجھے ایسا کرنے کا موقع اور مھلّت دے ، تو الله نے اسکو ایسا کرنے کی مھلّت اور موقع دیا ، 

اب الله کی یہ شان ہے کے جب وہ کسی کو موقع دیتا ہے تو اسکو پورا پورا انصاف کے ساتھ موقع دیتا ہے ، اب اگر الله ایسا کرتا کے مسلمانوں کو دنیا میں عروج دے دیتا تو سب غیر مسلم   آہستہ آہستہ ابتک خود ہی مسلمان ہوگئے ہوتے ، اور پھر شیطان الله سے کہتا کہ تو نے مجھے غیر جانبدارانہ  موقع  نہیں دیا  
اور شیطان الله سے یہ بھی کہتا کے تونے مسلمانوں کو عروج اور غلبہ دیا اسلئے لوگ اسلام قبول کرلئے اور تیری دی ہوئی عقل اور برتری جسکا تو نے 
   دعویٰ  کرکے مجھے بےدخل  کیا ، اس عقل کا تو انسانوں نے استمال ہی نہیں کیا نہ اس عقل کا مظاہرہ ہوا ، ہم کیسے مانیں کہ انسان ہم سب سے افضل ہے .
 ان انسانوں نے تو مسلمانوں کی ترقی دیکھ کر اسلام قبول کیا ، یہ تونے میرے ساتھ دغا کیا.
اسلئے الله ، جو بہت انصاف والا ہے ، اسنے ساری دنیا کے انسانوں کو پوری طرح کسی بھی قسم کے دباؤ یا زور زبردستی سے دور رکھا ، اور اسلام کو قبول کرنا یا نہیں کرنا  اس بات کا انحصار مسلمانوں کی ترقی اور انکا عروج  نہیں بلکہ اسکا انحصار انسان کی عقل اور سمجھ بوجھ پر رکھا اور   یہ بات پوری طرح انسان کے عقل اور دماغ کے لئے ایک سونچنے کا مقام بنا کے انسان کو سونچ سمجھ کے فیصلہ کرنے کا اختیار دیا.
اب دنیا میں مسلمانوں کی یہ ابتر حالت دیکھ کے کوئی اسلام ہرگز نہیں قبول کرتا ، جو بھی اب اسلام قبول کرتا ہے وہ اب پورے حوش و حواس میں صرف اور صرف اسلام کی حققانیت دیکھ کر ہی اسلام قبول کرتا ہے،
آج یورپ اور امریکا میں کیوں اسلام اتنی تیزی سے پھیل رہا ہے، 
جبکہ غیر مسلم پوری دنیا میں اسلام کو صرف اور صرف اسی لئے ٹیرررزم  کے نام پر بدنام کر رہے ہیں کہ لوگ اسلام کو نہ قبول کریں، یہ سارے ظلم اور ستم جو آج مسلمانوں پرآج  ہورہے ہیں وہ صرف اور صرف اسلام کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ہیں ، 
اب شیطان بلکل نہیں کہہ سکتا الله سے کہ الله نے کوئی جانبداری کی ، 

  ماضی میں جب اسلام اور مسلمان عروج پر تھے ، اس وقت بھی الله نے کوئی جانبداری نہیں کی ، کیونکے اس وقت بھی غیر مسلم مسلمانوں سے زیادہ ہی تھے ، شیطان نے نہ صرف ان غیر مسلموں کو گمراہ کیا ہوا تھا ، بلکہ اسنے مسلم بادشاہوں اور مسلم علماۓ دین کو بھی غفلت میں  ڈال رکھا تھا جسکی وجہ سے اسلام پوری دنیا کے انسان نہیں قبول کر سکے اور آج ہم مسلمان اسی غفلت کی سزا بھگت رہے ہیں.


یہ  الله کی قدرت ہے کے جہاں اسنے ہمکو سونچ و فکر کی آزادی دی وہیں اس الله رب ال عزت نے ہم تمام انسانوں کو برا بر موقع دیا ، اس الله کی نگاہ میں ہم سب انسان برابر ہیں موقع اور انصاف کے لحاظ سے  ، رزق اور دنیا کے قوانین کے لحاظ سے ، اب جو کوئی انسان چاہے  وہ غیر مسلم ہو یا مسلمان ، جو کوئی اپنی عقل کا استمال کریگا وہ دنیا میں بھی کامیاب ہوگا اور آخرت میں بھی، مسلمان کا تو سمجھ میں آتا ہے، مگر ایک غیر مسلم ،  ایک غیر مسلم کس طرح آخرت میں کامیاب ہو سکتا ہے؟  
ایک غیر مسلم اگر اپنے عقل اور دماغ کا صحیح  استمال کرکے حق و باطل کو پہچھانے گا ، کائنات کو دیکھ کر الله کو   پہچھانے گا، اور دنیا کے سارے مذاھب کو دیکھ کر صحیح مذہب کو پہچھانے گا وہ غیر مسلم  مسلمان ہوکر اسلام قبول کرکے وہ دنیا میں بھی کامیاب ہوگا اور آخرت میں بھی.

-----------------------------------------------------------------------------------

آج غیر مسلموں کو الله نے علم اور ٹیکنالوجی دی ہے اس میں ہر قسم کے علوم شامل ہیں ، علم نفسیات سے لے کر علم کائنات تک ، علم حساب سے لے کر علم جوہر تک ، ہر قسم کے دین اور مذاھب ان کے پاس ہیں ، ہر مذہب کی خوبیاں اور خامیاں وہ جانتے ہیں ، ہر مذهب میں ان غیر مسلموں  نے خامیاں ڈھونڈھ نکالی ہیں ، مگر اسلام کی اور قرآن کی ایک بھی خامی وہ نہیں بتا سکے ، جو کچھ وہ بتاتے ہیں وہ فقط الزامات ہیں ، کوئی حقیقت نہیں ہے،   غرض دنیا کا ہر علم ان غیر مسلموں  کے پاس ہے ، انہوں نے کائنات کے ایسے ایسے راز کھولے ہیں کہ عقل حیران ہے ، ایسے ایسے کیمکل بناۓ، ایسی ایسی مشینیں  ، اور ایسے ایسے علوم حاصل کیے   ہیں کہ ایسا لگتا ہے کہ اب سارے علوم ختم ہوگے ہیں ، یہ سب علوم الله نے ان غیر مسلموں کو صرف اسلئے دئے ہیں تاکہ اب کوئی شبہ باقی نہ رہے کہ انہیں کوئی عقل و دماغ کی کمی تھی ، الله نے انہیں آزادئی فکر دی ، ان پر کسی قسم کا دباؤ اور اثر نہیں ڈالا ، اسلام اور مسلمانوں کی طرف راغب کرنے کیلئے ، بلکہ ان کو ان غیر مسلموں  کو کھللی آزادی دی ، تاکہ وہ اپنا دماغ استمال کرکے ، اپنا علم استمال کرکے، اپنی تمامتر ٹیکنالوجی اور علوم استمال کرکے ، اس پوری کائنات کو دیکھیں ، اپنے آپ کو دیکھیں ، زمین کو دیکھیں ، ہر چیز کو دیکھیں ریسرچ کریں ، اور الله کو اپنی عقل سے دریافت کریں ، دنیا میں سب سے اچّھے مذہب اور دین کو پہچھانیں، اور الله کے فضل و کمال سے آج بھی یورپ و امریکا میں بکثرت  غیر مسلم  ہر مذهب کی خامیاں نکالنے کے بعد اسلام کی صداقت کے قائل ہو رہے ہیں اور اسلام قبول کر رہے ہیں ، ان پر کسی قسم کا لالچ اور دباؤ نہیں ہے ، آج شیطان ہرگز نہیں کہہ سکتا کہ مجھے الله نے فری اینڈ فیئر موقع نہیں دیا ، مسلمانوں کو عروج دیکر غیر مسلموں  کو اسلام کی طرف راغب کیا ، اب شیطان یہ نہیں کہہ سکتا ، .




-------------------------------------------------------------------------------------------



ایک طرف تو یہ  غیر مسلم  اتنی محنت کرے ، مشقّت سے اپنی عقل کا استمال کرکے ، کائنات کا مشاہدہ کرکے ، الله کو دریافت کرے ، اور دوسری طرف  ایک مسلمان کچھ بھی نہ کرے اور آرام سے جنّت حاصل کرے ، یہ بات خلاف انصاف ہے ، اسی لئے الله نے مسلمانوں کی آزمائش کے لئے ، اور غیر مسلموں  کو راہ ہدایت پہ لانے کے لئے ، یہ دنیا کا ایسا نظام بنایا ہے جسمیں آج مسلمان بظاھر تکلیف میں مبتلاء ہیں ، وہیں غیر مسلم   بام عروج پر متمکن  نظر آتے ہیں  ، الله کے ہر کام میں ایک سے زیادہ مقاصد ہوتے ہیں ، وہ ایک تیر سے کئی شکار کرتا ہے ، ہم مسلمانوں کے ابتلاء اور غیر مسلموں  کے جشن میں بھی الله کی مصلحت کا ر فرما ہے  
جیسا کے میں نے اوپر بتایا کہ ہماری ابتلاء ، ہمارے امتحان کے لئے تو ہے ہی ، ساتھ ہی ساتھ  غیر مسلموں اور شیطان کو غیر جانبدارانہ موقع فراہم کرنے کے لئے بھی ہے ، تاکہ وہ اسلام کو اپنے حوش و حواس سے دریافت کریں ، اور شیطان کو یہ شکایات نہ ہو کہ مجھے کھللی  چھوٹ نہ دی گئی ، 
اور مسلمانو کا امتحان بھی الله کو مطلوب رہا ہے، کیونکہ ایک طرف تو  غیر مسلموں  پر یہ ذمّداری  ڈالی گئی کے وہ اپنے علم سے اللہ اور صحیح مذهب کو پہچھانیں، وہیں دوسری طرف مسلمانوں کو بھی الله نے قرآن میں کہا ہے کہ " کیا تم سمجھتے ہو کہ تم یوں ہی آرام سے جنّت میں چلے جاؤگے ، اور تمہیں آزمایا نہیں جایگا ، بھوک سے ، نقصان سے، مال اور جان سے "، جس طرح تم سے پہلے کے لوگ آزماے گئے" .






آج کل کے ہم مسلمانوں کے ابتلاء کے دور کا ایک دوسرا بھی پہلو ہے جو الله کی شان کریمی اور انصاف کا بھی حصّہ ہے اور اسکی ایک تیر سے کئی
شکار کرنے کی خوبی کا بھی حصّہ ہے ، وہ یہ ہے کہ ، الله نے ہم مسلمانوں کو شروع میں بہت  عروج دیا ، ہم ساری  دنیا پر غالب رہے ایک ہزار سال تک، مغرب سے مشرق تک اور شمال سے جنوب تک صرف  ہمارا ہی ڈنکا بجتا تھا ، ہماری پوری دنیا میں مطلق  ال عنان حکومتیں تھیں ، اور ہم کو پوچھنے اور روکنے والا کوئی نہیں تھا ، ہم جو چاہے کر سکتے تھے ، کسی کی مجال نہیں تھی کے اف بھی کرے ، ایک ہزار سال تک الله نے ہمیں کھلی چھوٹ دے رکّھی تھی ، مگر ہم اسلام کو پھیلانے میں غفلت کر گئے ، ہمارے  امراء  عیش و عشرت میں تو ہمارے  علماء شیطان کے چنگل میں ایسے پھسے کہ نہ امراء  و سلاطین کو علم و فراست نصیب ہوئی، نہ علماء کو توفیق کہ دین کو پھہلانے کا کام کرتے ، یہاں پر شیطان غالب آیا ، اور الله نے آج غیر مسلموں   کو غلبہ عطا کیا تاکہ حججت رہے  کہ الله انصاف پسند ہے ، اسنے مسلمانوں کو بھی اور غیر مسلموں  کو بھی برابر موقع فراهم کیا ،  کل  قیامت والے دن غیر مسلم  یہ نہ کہہ سکیں کے" اے الله تونے مسلمانوں کو تو عروج دیا دنیا میں بھی اور آج آخرت میں بھی وہ کامیاب ہیں ، ہم  غیر مسلموں کو تو ایک موقع دیتا تو ہم بھی تیرے دین کے پیرو کار ہوتے" ، اگر تو ہمکو بھی  دنیا میں  عروج دیتا تو ہم بھی تیرے فرما بردار ہوتے ، 
 اسلئے  الله نے آج  غیر مسلموں کو بھی ایک موقع دیا ہے تاکہ اپنے جدید  علوم اور وہ عقل جو وہ  کائنات کے راز افشاں کرنے میں   استمعال کر رہے ہیں وہ عقل استمعال کرکے الله کو پہچھانیں اور شیطان کو بھی موقع نہ ملے کہ وہ بولے کہ مجھے آزادانہ موقع نہ ملا انسانوں کو گمراہ کرنے کا .


اور مسلمانوں  کی بھی آزمائش ہو جائے ، مسلمانوں کی غفلت کی سزا بھی انکو ملے اور دنیا کا قانون بھی نہ ٹوٹے ، دنیا کے قانون کے مطابق ہی سب چلتا رہے ، مَثَلاً مسلمانوں کے   زوال کے اسباب بھی غیر مسلموں  کی سمجھ میں یہ رہیں کہ مسلمانوں نے ہتھیاروں میں اور سائنس میں ترقی نہیں کی تھی اسلئے وہ پیچھے ہو گئے ،  اور ہم ہتھیاروں اور سائنس میں ترقی کے سبب جیت گئے ، یہ دنیا کے قانون کے عین مطابق ہے، اور غیر مسلموں  کی سمجھ سے بھی عین مطابق ہے ،      ، ورنہ الله چاہتا تو مسلمانوں کو غیر مسلموں  پر ہمیشہ غالب رکھتا ، مگر الله کو دنیا کا قانون بھی مد نظر رکھنا تھا . 


اسمیں مسلمانوں کے لئے بھی آزمائش  ہے اور غیر مسلموں   کے لئے بھی ، مسلمانوں کی آزمائش یہ کہ اب کسطرح ان مشکل حالت میں اپنے کو اور اپنے دین کو سمبھالتے ہیں، کسطرح صبر کرتے ہیں ،  کس طرح ایک مثال بن کر دنیا کے سامنے پیش ہوتے ہیں ، اسلام کو ایک مثالی مذهب اور امّت مسلمہ کو ایک مثالی سوسائٹی کے طور پہ کس طرح ہم پیش کرتے ہیں، 
اب ہمکو موقع ہے کہ ہم اسلام کو اور اپنی سوسائٹی کو ایک مثالی دین اور ایک مثالی سوسائٹی بنا کے غیر مسلموں  کے سامنے پیش کریں،  غیر مسلموں  کو یہ دکھائیں کہ اسلام ایک سچچا  مذهب ہے ، اسلام ہی حق ہے اور باقی تمام مذاھب باطل ہیں، 
یہ دکھانا اب امّت مسلمہ کی  ذمّداری  ہے، اپنے  مصائب اور ابتلاء کے باوجود        
ایک پاکیزہ زندگی گزا ر کے دکھانا ہمارا کام ہے، اسمیں ہر انفرادی شخص پر ذمداری ہے  صرف علماء  ہی کا اکیلے کا یہ کام نہیں ہے 
آج  غیر مسلموں  کی سوسائٹی اور انکا معاشرہ اندرونی طور پر بلکل تباہ و برباد ہوچکا ہے، شادی اور رشتاداری ایک مذاق بن کر رہ  گئی ہے، بچچوں کا برا حال  ہے، وہ نفسیاتی بیماریوں میں مبتلاء ہیں، صرف اس وجہ سے کے انکے والدین گمراہ اور بے راہ ہوگے ہیں، بچچوں کو سمجھ نہیں آرہا کے معاملہ کیا ہے، ماں الگ رہتی ہے، باپ الگ رہتا ہے، ماں باپ ہونیکے باوجود ان میں   رشتےداری نہیں ہے، کوئی شادی نہیں ہے، کسی کا باپ مرد اور ماں بھی مرد ہے، عورت ماں نہیں ہے، دونو باپوں نے مرد ہونے کے باوجود آپس میں شادی کی ہوئی ہے، کسی بچچے یا بچچی کو پتا ہی نہیں کہ اسکا باپ کون ہے، کوئی لڑکی اپنے دادا سے شادی کرلیتی ہے اور بعد میں پتا چلتا ہے کے اسکا شوہر تو اصل میں اسکا دادا نکلا، کفّار کے معاشرہ میں عورتیں اور بچچے حد سے زیادہ پریشان ہیں، نفسیاتی مریض ہیں ، لڑکیاں فروخت اور  بکی ہوئیں  ہیں، نو جوان نشے میں ہیں اور دولتمند لوگ دنیا کے علم اور ٹیکنالوجی کے عروج پر .
یہ  غیر مسلم آج مسلمانوں پر الزام لگاتے ہیں کہ اسلام میں عورت پر ظلم ہوتا ہے، شریعت عورت پر ظلم کرنا سکھاتی ہے، بچچوں اور غلاموں کے ساتھ   بد  سلوکی سکھاتی ہے، یہ سب ان غیر مسلموں  کے الزامات ہیں ، حقیقت کچھ نہیں ، اسکے برخلاف یورپ اور امریکا اور غیر مسلموں  کے معاشرہ اور سوسائٹی کو دیکھیں . غیر مسلموں  کی سوسائٹی تباہ و برباد  ہے،  مرد مرد سے شادی کرتا ہے اور بچچے حیران ہیں، ماں فاحشہ ہے اور بچچے حیران ہیں، باپ ہے ہی نہیں بچچے حیران ہیں، لڑکیاں فروخت ہورہیں ہیں عورتیں لاچار ہیں، نفسیاتی بیماریوں کا ہجوم ہے، تعلیم میں یورپ اور امریکا کا معاشرہ تیزی سے پیچھے ہورہا ہے، مذهب کی دھججیاں خود چرچ کے علماء  اور پادری  کررہے ہیں، بچچے حیران ہیں، عورتیں لاچار اور مجبور ، غریبوں کے لئے  جسم فروشی کے سوا کوئی دوسرا راستہ ہی نہیں ، نہ باپ کا پتا ، نہ ماں کا پتا، نہ بھائی   کا پتا نہ بہن  کا پتا ، نہ دادا کا پتا نہ پوتری کا پتا، ایسے میں بہیں اور بھائی ، دادا پوتری شادی کرلیتے ہیں تو کوئی مشکل نہیں ہوتی ، 
عورتیں پریشان اور بچچے حیران ھیں 
یہ ہے غیر مسلموں  کا معاشرہ ، اور چلے ھیں اسلامی معاشرہ کو ظالم کہنے

اسکو کہتے ھیں الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے 

مگر الله رب ال عزت کی نگاہ میں سب انسان برابر ہیں، الله ہر ایک کو بھر پور  موقع دیتا ہے، آج  غیر مسلموں کو عروج و ترقی کے بام پر رکھکر انکی آزمائش کررہا ہے ، انکو علم و حکمت کے خزانے دیے ہیں تاکہ وہ حق کو پہچھانیں ، آج اگر یہ غیر مسلم   باوجود اپنے اس علم و فضل کے حق اور باطل میں تمیز نہیں کرپاتے تو الله اسپر قادر ہے کہ دنیا کو بھرپور انداز میں  غیر مسلموں  کے نظام پر چلا نے  کے  بعد  پھر سے دنیا میں اسلام کا غلبہ کردے ،  الله اسپر قادر ہے، اور آج غیر مسلموں  کا یہ آخری موقع ہے ، وہ دنیا کو اپنی نہج پر چلا رہے ہیں ، اگر آج بھی وہ حق شناسی میں کوتاہی کرتے ہیں تو الله ضرور انکے دن پھیردیگا اور مسلمانوں کا دنیا میں غلبہ ہوگا ، یہ غلبہ اسلئے نہیں ہوگا کہ  غیر مسلموں سے انتقام لینا ہے ، بلکہ یہ غلبہ اسلئے ہوگا تاکہ الله  غیر مسلموں کو دکھا سکے کے دنیا اسلام پر کسطرح عزت اور سکون سے چلتی ہے،  کسطرح عورت کی عزت ہوتی ہے، اور کسطرح جدید علوم کا   صحیح استمعال ہوتا ہے، اور کسطرح ماحول کی بربادی رکتی ہے.

اور الله  حججت  تمام  کریگا  اور اسلام کا دوبارہ دنیا میں غلبہ ہوگا .


ماضی میں مسلمانوں نے ایک غلطی کی وہ غلطی یہ تھی کہ جب الله نے مسلمانوں کو پوری دنیا میں ایک ھزار سال تک کیلئے دنیا کا حاکم مطلق بنایا تھا تو مسلمانوں نے اپنے محکوم غیر مسلموں کو مسلمان نھیں بنایا ، اور اب الله نے اسکی  سزا کے طور پر الله نے مسلمانوں کے دن پھیر دئے اور مسلمانوں کا غلبہ ختم کرکے  غیر مسلموں  کا غلبہ دنیا میں کردیا ، اب الله پھر سے غیر مسلموں  کا غلبہ ختم کرکے مسلمانوں کا غلبہ دنیا میں لانے پر قادر ہے .اگر آج پھر  غیر مسلم غلطی اور کوتاہی کرتے ہیں حق کو پہچھان نے میں تو الله ان کا غلبہ ختم کرنے پر قادر ہے ، جسطرح اسنے ھمارا غلبہ ختم کیا 
اور آج ھم استقامت سے دین پر قائم رھتے ھیں تو انشااللہ اس   بار ھمارا ھی غلبہ ھوگا دنیا میں 
آج  غیر مسلموں  کا آخری موقع ھے 



میرے خیالات کا سلسلہ اور آگے چلتا رہا ،اسلئے میں نے گھر لوٹنے کا لمبا راستہ لیا تاکے میرے خیالات میں کوئی گیپ نا آسکے اور میں مسلسل اپنے آپ سے گفتگو کرتا جاؤں 
 یہ تو مسلمانوں کے ابتلاء کی وجه تو مجھے سمجھ  میں آگئی   

یہ تو تھی وجوہات اس بات کی کہ آج ہم مسلمان کیوں ابتلاء 
میں مبتلاء ہیں، 
پھر اب ہم مسلمانوں   کو کیا کرنا چاہیے ، اس دور فتن میں،   

آج ہم اس دور میں موجود ہیں ، اب ہمیں صبر اور استقامت سے اپنے دین کو اپنے سوسائٹی پر نافذ کرنا ہے اور غیر مسلموں  کے سامنے ایک اچّھی مثال پیش کرنا ہے، اگر غیر مسلم  ہماری مثالی سوسائٹی کو دیکھ کر اسلام قبول کرتے ہیں تو الله معاف کرنے والا  غفور و رحیم ہے ، وہ ہم سبکو امن سے رکھےگا ، مگر اگر اب  غیر مسلم  ہمارے اس مثالی معاشرہ کو دیکھنے کے باوجود بھی اپنی جہالت پر اڈے رہتے ہیں تو مسلمان یاد رکھیں اب صرف غلبہ اور عروج پانےکی صرف مسلمانوں کی باری ہے،  بہت   ہوا غیر مسلموں  کی ترقی اور انکا عروج و غلبہ ، اب الله اسلام دین کو قائم کرکے حججت تمام کردیگا اور غیر مسلموں  کو دکھا دیگا  کہ  اسلام کسطرح انصاف پر مبنی ہے، 
اسلئے اب اور آج کل کے حالت میں مسلمانوں کو بیصبر نہیں ہونا چاہیے ، حوصلہ رکھیں ، وہ دن دور نہیں جب اسلام ہی کا غلبہ ہوگا پھر سے اس دنیا میں، یہ الله کا وعدہ ہے.

آج اگر مسلمان عروج پر ہوتے تو غیر مسلم   کہتے کے الله نے مسلمانوں کو عروج پررکھکر  اور غالب بنا کر ہم غیر مسلموں  پر ظلم کیا ہے، اور الله انکی طرفداری کر رہا ہے، شیطان بھی یہی کہتا الله سے کہ تونے مجھے غیر جانبدارانہ موقع نہیں دیا ، اسلئے الله نے اپنے پیارے نبی صلّ الله علیہ و سلّم  کے پیروکاروں کو ابتلاء میں ڈالکر سب انسانوں کا امتحان کیا اور شیطان کی زبان بندی کی، 
عنقریب الله پھر سے مسلمانوں کو غلبہ دینےوالا ہے ، مسلمان صبر کریں اور دین اسلام پر عملدرآمد شروع کریں اور غیر مسلموں کے سامنے ایک پاکیزہ مثال پیش کریں، جو غلطیاں ماضی میں ہوئیں انکا  اعیادہ نہ کریں، 
دنیا میں جہاں کہیں بھی مسلمانوں پر ظلم ھورہا ھے وهاں اس ملک میں مسلمانوں کے پاس ایک بهترین موقع ھے اسلام دین کی اشاعت کرنیکا ،کیونکے غیر مسلم   خود ھم مسلمانوں کو انکی  سوسائٹی میں ہائی لائٹ کر رھے ھیں ، اسلئے اب اسلام کی تعلیمات زیادہ سے زیادہ  غیر مسلموں  کے گھروں تک پہونچ سکتی ھے ،
اب جہاں بھی مسلمانوں پر ظلم ھوگا ، وہاں کے غیر مسلم اسلام کی اور زیادہ اسٹڈی اور مطالعہ کرینگے ،یوں اسلام خودبخود غیر مسلموں   کے گھروں میں گھس جاۓگا .
الله کے ھر کام میں ایک سے زیادہ مصلحتیں ھوتیں ھیں ،وہ ایک تیر سے کئی شکار کرتا ھے ، یه اسکی ایک مثال ھے 
ھماری ابتلاء اور پریشانیوں میں بھی الله کی کئی مصلحتیں ھیں ، اور اگر ھمارے ابتلاء کی وجہ سے اگر اسلام کی اشاعت اور تبلیغ اور فروغ ھوتا ھے تو اسپر بھی ھمیں ثواب ملیگا ، حلانکے ھم نے اسلام کی اشاعت کے لئے کچھ بھی نا کیا ھو ، صرف ھماری ابتلاء میں مبتلاء ھونا ھی کافی ھے ،
وہ الله حکمتوں والا ھے 
یورپ اور امریکہ میں یھی ھوا ٩/١١ کے بعد یوروپین اقوام نے اسلام کی بہت اسٹڈی شروع کردی اور اسلام تیزی سے پھیلنے لگا .

حالانکہ ٩/١١کا حملہ مسلمانوں نے نہیں کیا تھا 
یه حملہ اور ساری دنیا میں ھونے والے ھر ٹیررسٹ حملے اسلام کے دشمنوں نے ھی اسلام کو روکنے کے لئے  کرواتے ھیں اور آج بھی کروا رھے ھیں 
اور پوری دنیا میں جس بھی ملک میں مسلمانوں کو دباینگے اور مسلمانوں کو بدنام کرینگے اس ملک میں اسلام تیزی سے پھیلیگا 

  اب ھمکو مشکلات میں بھی کامیابی کے راستے کوپہچھاننا چاہئے  





دنیا بہت کفر پر چل گیئ، بہت  فساد برپا ہوگیا  سمندر اور زمین  میں، ہوائیں خراب ہوئیں ، موسم خراب ہوے، دنیا تباہی کے دہانے پر آگئی، گلوبل وارمنگ اور سمندر کے جانور مرنے لگے ، قطبین کی برف پگھل گئی اور دنیا میں آکسیجن کی کمی ہونےلگی ، ہزاروں نسلیں حشرات ال ارض کی اور جانوروں کی نہ بود ہونے لگی ،زمین میں معدنیات ، دھاتیں  ،تامبا ، اور دوسری دھاتیں ختم ہونےلگی ، غریبوں کی حالت بہت خراب ھوئی ، معاشرہ بے راہ رو  ھوا ، جرائم بہت بڑھ گئے ، اب  بہت  ہوا کفر کا دور دورہ 
 اب صرف صبر کریں      
وہ دن اب دور نہیں اب صرف مسلمانوں کی باری ہے ، اب ہم دنیا میں امن و سکون قائم کرینگے اور غیر مسلموں  کو دکھا دینگے کے کسطرح کفر ظلم تھا اور کسطرح اسلام عین انصاف تھا ، عورتیں ، بچچے سب مطمئن ہونگے انشااللہ .











آج مسلمان آزمائش اور مشکلات میں ھیں تو یقین رکھئیے اللہ اسکا کئی بلین گنا اچھا بدلہ دینے پر قادر ھے ، اور مسلمانوں سے اللہ کا وعدہ ھے کہ وہ ضرور انکو اچھا بدلہ دیگا ، تب ھم اپنی آجکل کی تمام تکالیف بھول جائیںگے 



 ایک بات اور ھے 
آج اگر مسلمان پھر الله کی نافرمانی کرتے ھیں ، اور اس فتنه اور ابتلاء کے دور میں نھیں سدھرتے اور ایک اچّھی سوسائٹی نھیں بناتے اور غیر مسلموں   کے سامنے دین اسلام کو ایک اچّھے انداز میں نھیں پیش کرتے تو الله مسلمانوں کو کبھی دوبارہ عروج اور عزت نھیں دیگا ، وہ اسی ذلّت میں مرجاینگے  اور قیامت قائم کردی جاۓگی .

آج ھم دیکھتے ھیں کے خود مسلمان ھی مسلمانوں پر ظلم کر رھے ھیں ، انکو اپنے پاس نوکریوں سے محروم رکھتے ھیں ، اپنے ماتحتوں پر ظلم کرتے ھیں ، ان سے نا جائز طریقے سے پیسے وصولتے ھیں ، الله ایسے مسلمانوں کے ایمان کو سلب کردیگا اور مرتے وقت وہ کافر مرینگے ، اور ھمیشہ ھمیشہ دوزخ میں رھیں گے 

یہ وہ  ساری  باتیں تھیں جو میرے دماغ میں چل رہیں تھیں جب میں شام کا کھانا کھاکر لوٹ رہا تھا ، میں الامارات العربیہ المتحده دبئی  میں پچھلے بیس برس سے قیام پذیر ہوں اور ہمیشہ اسلام اور مسلمانوں  کے بارے سونچتا رہتا ہوں، الله کے فضل و کرم سے الله نے مجھے اس سوال کا جواب بھی  میرے خیالات میں ڈال دیا جو میرے دوست نے بھی پوچھا تھا اور میں خود بھی اس سوال سے کافی لمبے  عرصے تک پریشان رہا تھا.
میرے اس دماغی خیال نے بہت   سارے سوالات کا جواب دیا اور مستقبل کی کامیابی کی امید  بھی.

حدیثوں میں جو مسلمانوں کے فتحیاب اور کامیاب ہونیکی جو پیشنگویاں ھیں انکا ذکر آثار قیامت والی حدیثوں میں  ھے ،   اور میرے یه خیالات عین ان حدیثوںکے عین مطابق بھی ھیں اور ان پیشنگویوں کو منطقی سطح پر ثابت بھی کرتے ھیں .
آپکی دعاؤں کا طلبگار 
خاکسار انجنیئر عشرت حسسیں محمّد  
٢٠٢٠
الامارات العربیه المتحدہ ب  دبئی  
















And if it were not for Allah checking [some] people by means of others, the earth would have been corrupted, but Allah is full of bounty to the worlds. 2_251






melamine mdf dubai machines engineer ishrat amsarwood dubai












------------------------------------------------ -----------
https://youtu.be/7L9-h8lSSiw

____________

( For Medium duration videos about Islamic misconception please click this following Link...).








-------------------------------------------------


Melamine Faced MDF Boards Suppliers in Sharjah, Ajman, Abu Dhabi, Ras Al Khaimah, Al Ain and Fujairah, Umm Al Quwain and Dubai. U.A.E.



Amsar wood manufacturing, Jebel Ali Dubai.

Jebel Ali Industrial area no. 2, Al Khail road.

Amsar wooden manufacturing, Jebel Ali, Dubai. U.A.E.

Melamine Faced MDF Boards, Particle Boards, Chip Boards, OSB Boards, 

Hard Boards, and Melamine Lamination Machines.

MDF Press machine and Melamine Paper Machine in Dubai.

Sharjah, Ajman, Abu Dhabi, Ras Al Khaimah, Al Ain and Fujairah, Umm Al Quwain.


Engineer Ishrat Hussein Mohammad of Amsar wood mfg. Dubai.


E-mail :  enggishrat@rediffmail.com

اسلام محض ایک مذہب نہیں بلکہ ایک مشن ہے!

خدا اور زندگی کے بارے میں عام لوگوں کے خیالات کی اصلاح اور اصلاح کا مشن۔

(انجینئر عشرت حسین 2012)۔

Islam is not a mere religion but it is a mission !

Mission of reforming and correcting the views of common people towards the God and the life.

( Engineer Ishrat Hussain 2012 ).